ابوظہبی: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ریاست ابوظہبی میں ایک وکیل نے اپنے ہی موکل کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کیا تاہم ان کی درخواست مسترد کردی گئی۔ابوظہبی کی عدالت نے ایک وکیل کا مقدمہ خارج کر دیا جس نے اپنے مؤکل سے 650,000 درہم کی بقایا فیس کی وصولی کے لیے مقدمہ دائر کیا تھا۔مذکورہ وکیل نے موکل کا مقدمہ لڑا تھا اور ان کے درمیان فیس کے معاملات طے پاگئے تھے تاہم موکل نے رقم دینے سے انکار کردیا جس پر وکیل نے اپنے ہی موکل کے خلاف مقدمہ دائر کردیا۔عرب اخبار ’گلف نیوز‘ کے مطابق عدالت نے اپنے موکل کے خلاف مقدمہ دائر کرنے والے وکیل کا مقدمہ خارج کرتے ہوئے کہا کہ وکیل نے مقدمہ دائر کرنے کے لیے غلط طریقہ استعمال کیا۔ وکیل نے عدالت میں اپنے موکل سے 650,000 درہم، 5 فیصد سود اور عدالتی اخراجات کی وصولی کی درخواست کی۔وکیل کے مطابق اس نے اپنے موکل کا مقدمہ لڑا، اس نے موکل کے ساتھ تجارتی نمائندگی کا معاہدہ کیا تھا لیکن موکل نے اسے ادائیگی نہیں کی۔عدالت نے قانون کے آرٹیکل 52 کی طرف اشارہ کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ وکیل کی فیس مؤکل کے ساتھ کیے گئے معاہدے کے مطابق ہے، لیکن اگر فیس پر تنازعہ ہے تو اسے وہی عدالت حل کرے گی جس نے اصل کیس کی سماعت کی تھی۔عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اصل کیس کی سماعت کرنے والی عدالت وکیل کی کوششوں اور مؤکل کے فائدے کی بنیاد پر فیس میں کمی یا اضافہ کرسکتی ہے۔ وکیل کو اسی عدالت میں درخواست دائر کرنی چاہیے تھی جس میں اس نے فیس کا تنازعہ حل کرنے کے لیے اپنے ہی موکل کا مقدمہ لڑا تھا۔عدالت نے وکیل کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح وکیل نے موکل کی جانب سے کیس دائر کیا وہ غلط تھا۔








Leave a Comment